خدا کی انوکھی محبت
خدا کے ساتھ رشتہ ہمارے دیگر رشتوں کی مانند نہیں جن کا ہم تجربہ کرتے ہیں۔ خدا کی آپ سے محبت انوکھی قسم کی ہے۔ یہ بے لوث محبت ہے (جو خاص شرائط پر بنیاد نہیں رکھتی)۔ خدا آپ سے محبت کرتا ہے کیونکہ وہ آپ سے محبت ہی کرتا ہے۔
"جو محبت خدا کو ہم سے ہے وہ اس سے ظاہر ہوئی ہے کہ خدا نے اپنے اکلوتے بیٹے کو اس دنیا میں بھیجا ہے تاکہ ہم اس کے سبب سے زندہ رہیں ۔ محبت اس میں نہیں کہ ہم نے خدا سے محبت کی بلکہ اس میں ہے کہ اس نے ہم سے محبت کی اور ہمارے گناہوں کے کفارہ کےلئے اپنے بیٹے کو بھیجا۔"(1یوحنا4باب9اور10آیت)
وہ آپ سے پیار آپکی کارکردگی کی بنا پر نہیں کرتا۔ ایسا کچھ بھی نہیں جو آپ کرسکتے ہیں تاکہ خدا آپ سے اس سے زیادہ محبت کرے جتنی وہ آپ سے پہلے ہی کرتا ہے، اور نہ ہی ایسا کچھ ہے جس سے خدا آپ کو کم محبت کرسکتا ہے۔ وہ آپ سے اتنا پیار کرتا ہے کہ آپ خود بھی اتنا خود کو پیار نہیں کرتے ہوں گے۔
آج تک آپ نے شاید صرف مشروط محبت کا تجربہ کیا ہوگا۔ مشروط محبت کا انحصار اسی پر ہوتا ہے جو کچھ آپ کرتے ہیں۔ اپنے کام میں، اپنی ٹیم میں، یا اپنے رشتے میں اچھی کارکردگی دکھائیں تو آپ "پیارے" ہیں۔
مسیح میں محبت کا آغاز کرنے سے آپ کو مکمل محبت اور قبولیت ملی ہے۔ یہ سمجھنا شاید مشکل ہوگا اگر آپ نے مکمل طور پر کسی کے پیارے اور مقبول ہونا محسوس نہیں کیا۔ مگر یہ حقیقت ہے! بد قسمتی سے آپ یہ کبھی محسوس نہیں کریں گے کہ خدا آپ سے محبت کرتا ہے۔ ایسے بھی وقت آئیں گے جب آپ خود کو نہ صرف اس کی محبت کے شبہ میں مبتلا پائیں گے بلکہ آپ کو اسکی موجودگی پہ بھی شک ہوگا۔ آپ اسے ترک کرنا محسوس کریں گے۔ ایسا مت کرنا۔
جب خدا نے آپ کو نئی زندگی دی، تو یہ کسی تحفے والے پیپر میں اور خوشبو میں لپٹی نہیں آئی۔ یسوع نے اپنی زمینی زندگی کا آغاز بدبودار، گندے اصطبل سے کیا۔ اس نے حقیقی زندگی کا مزہ چکھا، اور یہی مسیح کے ساتھ آپ کے سفر کا مزا ہوگا، کوئی جادو نہیں، بس خدا کے ساتھ کا وعدہ۔
خدا کہتا ہے،"خداوند قدیم سے مجھ پر ظاہر ہوا اور کہا کہ کیں نے تجھ سے ابدی محبت رکھی اس لئے میں نے اپنی شفقت تجھ پر بڑھائی۔" (یرمیاہ31باب3آیت)
ڈنمارک کا ایک ضرب المثل ہے: "صرف ایک میل کسی شخص کو طے کرنا ہے۔" اس بات کی آگاہی کہ خدا آپ سے محبت کرتا ہے آپ کو چلتے رہنے میں مدد دے گا جب اگلا میل ناقابل برداشت طورپر زیادہ لمبا ہو: "کیونکہ مجھ کو یقین ہے کہ خدا کی محبت ہمارے خداوند مسیح یسوع میں ہے اس سے ہم کو نہ موت جدا کر سکے گی نہ زندگی۔ نہ فرشتے، نہ حکومتیں، نہ حال کی نہ اسقبال کی چیزیں ، نہ قدرت، نہ بلندی نہ پستی نہ کوئی اورمخلوق۔" (رومیوں 8باب38 اور 39آیت)۔
ہمارا اسی پہ قائم ہوتا ہے جو کچھ خدا نے ہم پر خود کے بارے میں آشکارا کیا ہے۔وہ خاص طور پر چاہتا ہے کہ ہم اس کی محبت پر بھروسہ رکھیں اور اسی پر قناعت کریں:
"خداوند ان سے خوش ہے جو اس سے ڈرتے ہیں اور ان سے جو اس کی شفقت کے امیدوار ہیں۔"(147زبور 11آیت)۔
"دیکھ خداوند کی نگاہ ان پر ہے جو اس سے ڈرتے ہیں ۔ جو اس کی شفقت کے امیدوار ہیں۔" (33زبور 18آیت)۔
داﺅد بادشاہ، جس کے بارے میں خدا بیان کرتا ہے کہ "ایک شخص جو میرے دل کے موافق ہے"1 ، خدا کی محبت پر یقین رکھتا ہے: "لیکن میں تیری قدرت کا گیت گاﺅں گا بلکہ صبح کو بلند آواز سے تیری شفقت کا گیت گاﺅں گا کیونکہ تو میرا اونچا برج ہے اور میری مصیبت کے دن میری پناہ گاہ ہے۔ اے میری قوت! میں تیری مدح سرائی کروں گا کیو نکہ خدا میراشفیق خدا میرا اونچا برج ہے۔" (59زبور 16اور 17 آیت)۔
یسوع ہمارے لئے اپنی محبت کی گہرائی یوں بیان کرتا ہے، "جیسے باپ نے مجھ سے محبت رکھی ویسے ہی میں نے تم سے محبت رکھی ۔ تم میری محبت میں قائم رہو۔ اگر تم میرے حکموں پر عمل کروگے تو میری محبت میں قائم رہو گے۔ جیسے میں نے اپنے باپ کے حکموں پر عمل کیا ہے اور اس کی محبت میں قائم ہوں۔ میں نے یہ باتیں اس لئے تم سے کہیں کہ میری خوشی تم میں ہو اور تمہاری خوشی پوری ہو جائے ۔" (یوحنا 15باب 9تا11آیت)۔ وہ ہم سے محبت کرتا ہے چاہے کچھ بھی ہو، خواہ ہم نافرمانی بھی کریں۔ مگر جب ہم اس کی فرمانبرداری کرتے ہیں تو ہم اسکی محبت میں جیتے ہیں اور اس کی محبت سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
آپ کےلئے خدا کی محبت کے ادراک میں بڑھنے کےلئے، اگلے چند ہفتوں میں تھوڑا سا وقت نکالیں اور 103زبور، یوحنا 15باب اور 1یوحنا 4باب کا مطالعہ کریں، اوران سب طریقوں پر غور کریں جو خدا کی محبت کے بارے میں بیان کئے گئے ہیں۔
1 اعمال 13باب22آیت۔